Pakistan's Premier Multilingual News Platform

پاکستان کی جیت پر جشن ،بھارت میں کشمیری طلباء پر تشدد اور غداری کے مقدمے۔

0 1,143

چوبیس اکتوبر کو پاکستان کے ہاتھوں بد ترین شکست کے بعد بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے خلاف نفرت انگیز اور انتقامی مہم زور پکڑ گئی ہے ۔ بھارت کے کئی شہروں میں کشمیری طلبا کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں پاکستانی غدار کہہ کر بھارت چھوڑنے کا کہا گیا ہے لیکن بھارتی پولیس نے ابھی تک ایسے واقعات میں ملوث کسی شخص کو گرفتار یا مقدمہ درج نہیں کیا ہے ۔

تشدد کا یہ سلسلہ صرف بھارت نہیں بلکہ مقبوضہ کشمیر میں بھی جاری ہے جہاں پاکستانی فتح کا جشن منانے والے کئی مسلمان طلبا کو گرفتار کر کے ان کے خلاف غداری کے مقدمے قائم کیے جا رہے جبکہ دوسری طرف ارناب گوسوامی جیسے انتہا پسند اور متعصب بھارتی میڈیا پرسنز کی جانب سے یہ مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے کہ پاکستانی جیت کی خوشی منانے والوں کو سرکاری و غیر ساری نوکریوں کے لیے نا اہل قرار دیتے ہوئے ان کی ڈرائیونگ لائسنس اور پاسپورٹ تک رسائی نا ممکن بنائی جائے ۔

کشمیری میڈیا کے مطابق پولیس نے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ کے ہوسٹل اور گورنمنٹ میڈیکل کالج کرن نگر میں پیش آنے والے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس اسٹیشن صورہ اور پولیس اسٹیشن کرن نگر میں مقدمے درج کئے ہیں اور ملوث طلبا کی شناخت کی جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جن میں مذکورہ جگہوں پر ٹی ٹونٹی میچ میں پاکستان کی بھارت پر جیت حاصل کرنے کے بعد طلبا کو پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ضمن میں صورہ پولیس اسٹیشن میں درج ایک ایف آئی آر میں کہا گیا کہ24 اور25 اکتوبر کی درمیانی رات پاکستان کی کرکٹ میچ میں بھارت پر جیت حاصل کرنے کے بعد شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ کے ہوسٹل میں رہائش پذیر ایم بی ابی ایس اور دوسری ڈگریاں حاصل کرنے والے طلبا نے نعرہ بازی کی اور پٹاخے پھوڑے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ اس ضمن میں یو اے پی اے ایکٹ کے تحت ایک کیس درج کیا گیا۔ پولیس اسٹیشن کرن نگر میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج ہوسٹل میں قیام پذیر طلبا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جو ٹی ٹونٹی عالمی کپ میچ میں پاکستان کی بھارت کے خلاف جیت کے بعد چلا رہے تھے ناچ رہے تھے

Leave A Reply

Your email address will not be published.